ہم خوابوں میں رہنے والے لوگ

0
361

ہم خوابوں میں رہنے والے لوگ
روز نئی یادیں بناتے ہیں
روز نئے سفر پے نکلتے ہیں
روز نئی دنیا بساتے ہیں

وہ جو پل ادھورے سے رہ گئے
وہ جو ساتھ سمے میں بہہ گئے
اُن میں پھر سے جھلملاتے ہیں
روز نئی دنیا بساتے ہیں

کبھی فضا میں اُڑ نکلتے ہیں
بن پنکھ بنا ڈرے ہم تو
کبھی ستاروں میں جگمگاتے ہیں
روز نئی دنیا بساتے ہیں

بارشوں میں بھیگ جائیں تو
بھاگ کے چھاتا تلاشتے نہیں
بلکہ کاغذ کی کشتیاں بناتے ہیں
روز نئی دنیا بساتے ہیں

وقت کی راہگزر پے جو
بیت گئے انگنت لمحے
کود کے سمے کی سوئی پے انکو واپس گھسیٹ لاتے ہیں
روز نئی دنیا بساتے ہیں

نینٓ ہم آزاد فہم متوالے
کیا جانے ان قید خانوں کو
لاکھ تالے لگا لے دنیا یہ پنجرے کو کھول جاتے ہیں
روز نئی دنیا بساتے ہیں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here