…سوچتا ہوں

0
278

سوچتا ہوں کیا ہو گر میں ستارہ ہو جاؤں
بھولے سے ہی سہی میں تمھارا ہو جاؤں

تم سُکھاؤ بال جب دھوپ میں ٹھہرے ہوئے
بوند بوند تم پے ٹپکتا میں پارہ ہو جاؤں

ہر طرف جب پانی ہو کوئی نظر نہ آئے جب
آس کے دریچے کا میں کنارہ ہو جاؤں

جب کبھی گُم سُم کہیں سوچ میں ڈوبی دِکھو
ذہن کے اوراق کا میں نظارہ ہو جاؤں

ہاتھ کی لکیریں جب دُھندلی سی ہونے لگیں
تقدیر کے قرینے پے میں دوبارہ ہو جاؤں

نینٗ یہ اک آس ہے جو خاص ہے میرے لئے
بس بھلے اب جو بھی ہو اب میں تمہارا ہو جاؤں

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here