روز دیواروں سے بہت دیر تلک بات ہوتی ہے
یاد تیری یاد بس میرے ساتھ ہوتی ہے
کس سے بولوں کس سے اظہار کروں
ہائے یہ رات بڑی طاق رات ہوتی ہے
گھپ اندھیرے میں تیرا خاکا روز کھینچتا ہوں
تنہائی کی بھی کیا عجب ساعت ہوتی ہے
خاموشی مسکراتی سنائی دے مجھے
اک بے خودی ہر گام پاس ہوتی ہے
نینٗ چلو آنکھوں کو بند کر ڈالیں
بند آنکھوں میں بھی تو خود سے بات ہوتی ہے
Excellent 😊