لو آج ایک اور سال بیت گیا
ھم ہار گَے اور وقت جیت گیا
ھم نے ٹھانا تھا اب کے جیتیں گے
نیت نٔی پریت کی سینچیں گے
خشیوں سے دامن کو بھر لیںنگے ھم
راہت کے موسموں کو دھر لینگے ھم
ھوأؤں میں ایسی لینگے اُڑان
آسماں بھی رشک کرے گا ھر گام
دین دنیا سبھی پا لینگے
روٹھے اپنے سبھی منا لینگے
ھاتھوں کی لکیروں کو خود دِشا دینگے
تلخ پَنے سبھی مِٹا دینگے
پر آج سال بعد بھی وہیں ہیں ھم
نین٘ میں پھر وہی سپنے وہی پیہم
پھر وہی آس لیے سؤینگے
نَیٔ صبح نیا بیج بو ٔینگے
Nice